آپ بھی کہانی تخلیق کریں اور جیتیں ہزاروں کے نقد انعامات

Izat Ka Janaza Hai Zara Dhoom Se Nikle by Digital Manto - Digital Kahani


عزت کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے

شام کے سائے پھیل رہے تھے اور گرمی اپنے زوروں پر تھی مگر اس سے قبل کہ میں کسی اور جانب بڑھتا میرے پاس سے دو انتہائی خوبصورت لڑکیوں کا گزر ہوا دیکھنے میں اُن کی عمر بیس سے بائیس سال کے درمیان ہوگی مگر ان کے باپردہ ہونے کی وجہ سے کچھ گہری نظر سے اُن کو نہ دیکھ سکا بلکہ یوں کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ ان کے مکمل باپردہ ہونے کی وجہ سے نظریں فطری طور پر گھوم گئیں ابھی چند لمحے ہی گزرے ہوں گے کہ میرے دوست نے مجھے شام کی سیر کی نہ صرف دعوت دی بلکہ اس کے ساتھ اتنے سیر حاصل فائدے گنوائے کہ میں انکار کرنے کی ہمت نہ کرسکا۔


میجر پرمود اور آپریشن سلیمانی پڑھنے کے لئے ابھی کلک کریں


ہم سیر کرتے چلے جارہے تھے اور دریا کے کنارے سرشام چلنے میں کیا خوب مزہ تھا گو کہ گرمی کا زور ابھی ٹوٹنے والا تھامگر دریا کے کنارے منچلی ہوا سے طبیعت خوشگواری کی طرف مائل ہوگئی قریب ہی ایک گول گپے والے سے گول گپے لئے اور نسوانی طرز پر مزے لے لے کر ہم گول گپوں سے محظوظ ہونے لگے اچانک کیا دیکھتے ہیں کہ جن دو خوبصورت باپردہ دوشیزاؤں کو اپنی کالونی میں دیکھ کر نظریں جھکا چکے تھے اب وہ سر عام شرم سے عاری اپنے برقعے اتار رہیں تھیں اُن کی یہ ادا دیکھ کر پہلا فقرہ جو ذہن میں ابھرا وہ "باپردہ طوائف"تھا شائد بے حیا طوائف بھی اس طرح سر شام اپنے پردے کو خود تار تار نہیں کرتی مگر غضب یہ کہ گھر سے شائد وہ ٹیوشن کا کہہ کر نکلیں ہوگی کیونکہ ان کے کندھوں پر بیگ اس بات کی کھلی کھلی چغلی کھا رہے تھے خدا جانے بیگ میں کتابیں تھیں یا کپڑے۔ پھر بھی گھر سے دور آتے ہی اُن کے چال ڈھال بدل چکے تھے اُن کو اس روپ میں دیکھ کر کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ وہی باپردہ لڑکیاں تھیں جو اپنی کالونی میں تو انتہائی باپردہ نظر آتی ہیں اور غالب گمان یہ بھی ہے کہ شائد ان کا تعلق کسی مذہبی گھرانے سے ہو، مگر انہوں نے تو اپنے ماں باپ کی عزت ہی نہیں کی بلکہ معاشرے کے لئے بھی وہ انتہائی خطرناک ناسور ہیں یا یوں کہنا زیادہ درست ہوگا کہ وہ معاشرے کا انتہائی دُکھتا، غلیظ اور پیپ شدہ پھوڑا ہیں جس کو کاٹنے کا مشورہ ایک ماہرسرجن بھی دے دیتا ہے تاکہ اس غلیظ مادے سے جسم کو مزید زہر آلود ہونے سے بچایا جائے۔


ٹارزن اور ہیبت ناک مگرمچھ پڑھنے کے لئے ابھی کلک کریں


ابھی اسی ادھیڑ بن میں مبتلا تھے اور آنکھوں دیکھے واقعے کو بھلانے کی کوشش کررہے تھے کہ دو نوجوانوں کو موٹر سائیکل پر اُن کی طرف آتے دیکھ کر ہم ٹھٹھک گئے گو کہ وہ سڑک کے غلط رُخ پر ڈرائیو کررہے تھے مگر اس میں اُن کا بھی کوئی قصور نہیں تھا کیونکہ کمزور ایمان والوں اور تربیت اچھی نہ ہونے والوں کا بہک جاناایک فطری عمل ہے کہنے کو یہ صرف ایک واقعہ ہے مگر والدین اور خاندان کی عزت کو نیلام کرنے والوں کا معاشرے میں سرعام گشت کرنا تباہی کے علاوہ کچھ نہیں۔


ٹارزن، عمروعیار اور میجر پرمود سیریز پڑھنے کے لئے ابھی کلک کریں


Post a Comment

0 Comments