آپ بھی کہانی تخلیق کریں اور جیتیں ہزاروں کے نقد انعامات

ادب میں نام ملتا یا دام از حفیظ مبارک


آج کے بھاگم بھاگ دور میں اپنے دوستوں سے ہفتے میں ہم ہم کلام ہو ہی جاتے ہیں اور یہ ان کی مہربانی کی کہہ لیں کہ وہ اپنے قیمتی وقت میں سے ہمیں بھی نواز دیتے ہیں کچھ ایسا ہی تعلق ایک دور دراز کے دوست سے بھی ہے جو فاصلے کے باوجود دوری کو محسوس نہیں ہونے دیتے۔
اُس دوست سے گفتگو کرتے کرتے بات کچھ ایسی دور چل پڑی کہ اس مصرع  کا ذکر ناگزیر ہوگیاجس میں شاعر کہتا ہے۔
بات نکل گئی تو دور دور تلک جائے گی
بس کچھ ایسی ہی نوبت آن پڑی، ہماری ادبی رگ سے تو وہ واقف تھے مگر جب انہیں ہمارے گمشدہ مسودات کا علم ہوا تو گویاقبلہ نے حکم صادر کردیا ہو کہ اپنی قیمتی ڈائری کے کچھ اوراق ہمیں بھی بھیج دیئے جائیں تاکہ ان سے عوام الناس بھی استفادہ حاصل کرے گو کہ کتب کی شکل میں اپنے مسودات کو لانے کے نہ ہی سرمایہ ہے اور نہ کوئی ایسی خاطر خواہ سفارش جس سے کوئی پبلشر ہمارے الفاظ کو نشر کرسکتا۔بس اسی دوست کے توسط سے کچھ حوصلہ تب ملا جب دوست نے یہ کہا کہ آج کا دور سوشل میڈیا کا ہے آپ اپنی تحریر بھیجیں اس کی اشاعت آن لائن کرتے ہیں اس سے ہمیں کچھ تسلی بھی مل جائے گی اور شائد کچھ پڑھنے والے بھی مل جائیں۔






بس پھر کیا تھا کمر ہمت کس لی اور وقت کی کمی کے باعث لکھنا تو مشکل ہی تھا مگر عہد نبھانا بھی ادب والوں کی کمزوری ہوا کرتی ہے اور اسی ضد نے یہ تحریر لکھنے پر مجبور کردیاگو کہ لکھنا اس لئے چھوڑ دیا تھا کہ غالب، منٹو اور حبیب جالب جنہیں میں ہی نہیں ادبی دنیا پسند کرتی ، جنہوں نے ادب لکھنا پیشہ نہیں بنایاوہ جب اس دنیا سے کوچ کرکے گئے تو وہ قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے پھر وہ غالب مقروض ہو یا منٹو اور جالب کی دکھ بھری داستان جنہوں نے اردو ادب کو نئی راہیں دکھلائیں۔


ان کی طرز زندگی بہت ہی معنی رکھتی ہےکہ یہ قیمتی لوگ جیتے جی وہ قدر حاصل نہ کرسکے جو ان کو ہونی چاہیئے تھی بلکہ وہ تو مقروض رہے ، بڑے نام ہوکر بھی سرمایہ نہ بناسکے۔بس اس تلخ حقیقت نے مجھ سے بھی قلم کی شکتی کچھ عرصہ کے لئے شائد چھین لی تھی اور پھر آج کے دور کی بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مجھے ادب سے دور کررکھا تھا مگر صدقے جاؤں ان پر جنہوں نے میرے ماضی کو کریدا، مجھے جھنجوڑا اور پھر ٹوٹے پھوٹے اور بے ڈھنگے جملوں کو شرف قبولیت بخشا اور یہ تحریر ان کے ساتھ گزرے ادیبوں کے نام بھی جنہوں نے اپنی زندگی اردو ادب کے لئے فنا کردی مگر اردو ادب نے انہیں نام تو دیا مگر دام نہ دے سکے جس کی وجہ سے وہ قرض میں دفن ہوئے ۔ میری اس تحریر سے اگر کوئی ایک بھی ادب کی طرف مائل ہوتا ہے تو میرے یہ الفاظ ضائع نہیں جائیں گے۔
مگر ادب کے ساتھ کوئی اور محنت مزدوری آج کے دور میں بہت ضروری ہے وگرنہ اسی طرح کوسیں گی آنے والی نسلیں بھی۔






Post a Comment

1 Comments

  1. Poker Tournaments & Promotions - JTG Hub
    Join the 구리 출장안마 fun at JTG Hub and play 서귀포 출장샵 your 광명 출장안마 favorite 김제 출장안마 online 울산광역 출장마사지 poker games at our wide selection of games: Texas Hold'em, Omaha,

    ReplyDelete

Thanks for your feedback.